حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے قومی تعلقات کے سربراہ اور سیاسی بیورو کے رکن ، حسام بدران نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حماس اپنی پاکیزہ فکر کی بنیاد پر طاقتور ترین ،مستحکم اور بہادر ہو چکی ہے ، مزید کہا کہ تحریک حماس اب بھی اصولوں کی نگہبان اور شہداء سے وفادار ہے، وہ اپنے بانیوں کی راہ پر گامزن ہے اور اس تحریک میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
14دسمبر ،حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کی تشکیل کی سالگرہ ہے ، یہ تحریک 14دسمبر 1978ء کو غزہ میں وجود میں آئی تھی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مزاحمت ، اپنی تمام شکلوں میں ، تحریک حماس کی اساس ہے ، اور یہ فکر ، روش، ثقافت ، تعلیم و تربیت ، تیاری اور عمل میں مزاحمت و مقاومت کی سمت بڑھ رہی ہے۔
تحریک حماس کو عوام میں مقبولیت اور عرب کی حمایت حاصل ہے
بدران نے مزید کہا کہ آج ، تحریک حماس کو وسیع پیمانے پر عوامی حلقوں میں مقبولیت اور عرب اور اسلامی امت کی زبردست حمایت حاصل ہے اور اس کی ایمانداری اور واضح پوزیشن کو دیکھ کر مختلف جماعتیں اس کا احترام کرتی ہیں۔
حماس کے سینئر ممبر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج تحریک حماس کو مختلف میدانوں میں چیلنجز کا سامنا ہونے کے باوجود داخلی وحدت و یکجہتی حاصل ہے ، مزید کہا کہ تحریک حماس کی کامیابی کا انحصار اجتماعی روابط اور گہری کاوشوں پر ہے ،یہ تحریک ہر سال شاندار ترقی کررہی ہے اور خدا کی مدد پر بھروسہ کرتے ہوئے فلسطین کی آزادی فلسطینیوں کی واپسی تک اس عہد پر قائم رہے گی۔
انہوں نے فلسطینی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حماس آپ کی نمائندہ اور امانتدار پارٹی ہے اور یہ تحریک پارٹی اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر آپ کے مفادات کے حصول کے لئے کوشاں ہے۔